شمس الرحمٰن فاروقی کا فکشن اُردو ادب کا ایک مکمل باب ہے۔ اس باب کا مطالعہ تب ہی ڈھنگ سے ممکن ہو پائے گا کہ اُردوادب کی اس جید شخصیت کے فکشن کو مکمل صورت میں پڑھا جائے۔ فاروقی صاحب کے اس مجموعے کو مرتب کرنے کا خیال اُن کی زندگی ہی میں زیرِبحث آیا تھا مگر فیصلہ ہوا تھا کہ اس کی ابتدا اُن کے تہذیبی دستاویز ہو جانے والے ناول ”کئی چاند تھے سرِآسماں” سے کی جائے۔ اس ناول کی نئی اشاعت ان کی زندگی میں ہوئی مگر…
Read MoreDay: نومبر 27، 2022
کاشف حسین غائر
صبح سے جو مرے اعصاب پہ چھایا ہوا ہے ایک منظر ہے اُسی شام سے ملتا جلتا
Read Moreمیر تقی میر
ناممرادانہ زیست کرتا تھا میر کا طور یاد ہے ہم کو
Read Moreفرید جاوید
گفتگو کسی سے ہو تیرا دھیان رہتا ہے ٹوٹ ٹوٹ جاتا ہے سلسلہ تکلم کا
Read More