اصغر گورکھپوری … آنکھوں کی ندی سوکھ گئی پھر بھی ہرا ہے

آنکھوں کی ندی سوکھ گئی پھر بھی ہرا ہے وہ درد کا پودا جو مرے دل میں اُگا ہے جاں دے کے بھی چاہوں تو اسے پا نہ سکوں میں وہ چاند کا ٹکڑا جو دریچے میں جڑا ہے سیلاب ہیں چہروں کے تو آواز کے دریا یہ شہرِ تمنا تو نہیں دشت‌ صدا ہے اصغر یہ سفر شوق کا اب کیسے کٹے گا جو ہم نے تراشا تھا وہ بت ٹوٹ گیا ہے

Read More

گلزار بخاری ۔۔۔ رباعیات (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )

اللہ کے ہی اسم سے آغاز کریں الطاف و عنایات کا در باز کریں ہے ذات ازل سے وہی رحمان و رحیم اس کے ہی کرم سے سخن اعجاز کریں ……………… بندہ ہے خطاکار خطا کرتا ہے خالق ہے کریم اس کا پتا کرتا ہے دیتا نہیں اُڑنے کے لیے پَر خالی پرواز کی طاقت بھی عطا کرتا ہے ……………… کیا تھا وہ سفر صرف سفر کی خاطر مقصود رہا خیر و خبر کی خاطر معراجِ محمدؐ سے یہی درس ملا گردوں ہوا تسخیر بشر کی خاطر ……………… موجود و…

Read More