Cultures of the World

There are 195 countries this world is made of. These are the marked territories that detach one state from the other. Every country comes with a particular culture. Culture is an introduction of the state and a lot of countries are known for their cultures, their uniqueness, and rare practices as part of their customs. Here is a look at the world’s top 30 cultures that have shaped age-old traditions as we know them. Italy Famous largely for its renaissance art, Italy is a south-central European country with a border that extends…

Read More

اسد قیصر کی ضمانت منظور

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جانب سے اسدقیصر کی ضمانت5 ہزار روپے مچلکوں کے عوض7 ستمبر تک منظور کی گئی ہے۔ درخواستِ ضمانت کی سماعت بطور ڈیوٹی جج ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے پولیس کو آئندہ سماعت پر ریکارڈ سمیت طلب کیا ہے۔

Read More

آفتاب خان ۔۔۔ عشق گر با وفا نہیں ہوتا

عشق گر با وفا نہیں ہوتا حسن بھی دیرپا نہیں ہوتا دل سے جب دل جُدا نہیں ہوتا ہجر کا مرحلہ نہیں ہوتا بخت والوں کو ہجر ملتا ہے درد یہ خود چُنا نہیں ہوتا ہجر بھی آسمانی تحفہ ہے یہ سبھی کو عطا نہیں ہوتا ہجر میں جس قدر سکون ملے وصل میں وہ مزا نہیں ہوتا ایسا اُلجھا ہوں اس کی اُلجھن میں زُلف سے میں رہا نہیں ہوتا کیوں بھٹکتی ہیں دید کو آنکھیں تم سے جب رابطہ نہیں ہوتا جب اُسے ڈھونڈنے نکلتا ہوں پاس اُس…

Read More

بشیر احمد حبیب ۔۔۔ مسافتوں میں عجب سلسلہ رہا

مسافتوں میں عجب سلسلہ رہا وہ روبرو تھا مگر فاصلہ رہا تری طلب مری منزل بنی رہی مرا عدو مرے اندر چھپا رہا جو ان کے سامنے میں کہہ نہیں سکا مرے سخن میں وہی گونجتا رہا جو زخم دل پہ لگا وہ بھرا نہیں جو دکھ ملا وہ سدا، لا دوا رہا میں گھوم گھام اسی در پہ آ گیا مرے لیے جو ہمیشہ کھلا رہا تری نگاہ یہ لب اور سخن حبیب! میں خواب خواب تجھے دیکھتا رہا

Read More

خاور اعجاز ۔۔۔ موجِ دریا سے ضروری تھا کہ لڑتے رہتے

موجِ دریا سے ضروری تھا کہ لڑتے رہتے گلے پڑتے تھے جو گرداب تو پڑتے رہتے شعر کہنا کوئی آساں نہیں میرے نقّاد !  ہم تِری طرح سے پنسل نہیں گھڑتے رہتے ایک دن مان لی اُس کی سو بہت خوار ہُوئے کام بن جاتے اگر روز بگڑتے رہتے اور بھی رہتا اگر تن پہ لباسِ ہستی داغ دھبے مِری پوشاک  پہ پڑتے رہتے آدھا آدھا کیا جاگیر کو تب  چین ہُوا کب تلک بھائی سے بیکار جھگڑتے رہتے

Read More

استاد قمر جلالوی

غلط ہے شیخ کی ضد ساقیٔ محفل سے ٹوٹے گی قسم کھائی ہوئی توبہ بڑی مشکل سے ٹوٹے گی تمھیں رستے میں رہبر چھوڑ دیں گے، قافلے والو! اگر ہمت تمھاری دوریٔ منزل سے ٹوٹے گی غرورِ نا خدائی  سامنے آ جائے گا اک دن یہ کشتی یک بہ یک  ٹکرا کے جب ساحل سے ٹوٹے گی قمر اختر شماری کے لئے تیار ہو جاؤ کہ اب رسمِ محبت اس مہِ کامل سے ٹوٹے گی ۔۔۔ بھلا اپنے نالوں کی مجھ کو  خبر کیا شبِ غم ہوئی تھی کہاں تک…

Read More