خاور اعجاز ۔۔۔۔ عقیدت (ماہنامہ بیاض لاہور، اکتوبر 2023 )

عقیدت ۔۔۔۔۔۔۔ کبھی یہ معجزۂ ماہ و سال ہو جائے عظیم رفتہ نگہبانِ حال ہو جائے وہ روشنی ہے مِرے فکر و فن کے خیموں میں جہاں بھی اُبھرے وہاں بے مثال ہو جائے ہمیں نصیب ہو تطہیرِ فکر کی ساعت ہوس کی قید سے جذبہ بحال ہو جائے شجر کا ہاتھ نہ چھوٹے اگرچہ کانٹوں سے لہو لہان بھی شاخِ مآل ہو جائے حسینؓ آپ سے نسبت ہے جس روایت کو خدا کرے اُسے حاصل کمال ہو جائے

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ خاور اعجاز

پتھر سے مَیں ہو جائوں گہر سیدِ عالمؐ مجھ پر بھی عنایت کی نظر سیدِ عالمؐ باقی ہے جو کچھ زیست مِری ، آپؐ جو چاہیں ہو جائے مدینہ میں بسر سیدِ عالمؐ کھُلتا ہے یہی آن کے سب پر دمِ آخر کوئی نہیں دم ساز ، مگر ، سیدِ عالمؐ کافی ہے تسّلی کو یہی ایک وسیلہ مجھ پر رہے وا نعت کا در سیدِ عالمؐ خاور کو معافی ہو ، اگر چُوک ہُوئی ہو اُس کو نہیں مدحت کا ہنر سیدِ عالمؐ

Read More

خاور اعجاز ۔۔۔ کبھی نیندیں تو کبھی خواب پرونے میں گئی

کبھی نیندیں تو کبھی خواب پرونے میں گئی زندگی اپنی تو سامان ہی ڈھونے میں گئی دُکھ ہی دُکھ تھے تو مِرے نام تھی یہ دل کی زمیں گئی تو چین کی اِک فصل ہی بونے میں گئی میر جیسی کوئی تصویر نہیں بن پائی دن کٹا ہجر میں ، شب ساری ہی رونے میں گئی بحث کرتے رہے خُود سے کبھی اُس سے ، آخر عمر کی پونجی اِسی ہونے نہ ہونے میں گئی تم بھی کچھ دیر کو آرام کرو اَب خاورؔ سو گئی چاندنی اور رات بچھونے…

Read More

خاور اعجاز ۔۔۔ ہبوط

ہبوط ۔۔۔۔۔۔۔۔ زمانے! تِری لوح پر خواب لِکھا ہُوا ہے مِرا اِس زمیں سے مگر چاند لگتا ہے وہ تیرے ماتھے پہ جھومر کی صورت چمکتا ہے آدھی جوانی اور آدھے بڑھاپے میں لپٹی ہُوئی خاک پر جب دمکتا ہے تصویر پانی کی، نیلے سمندر کی البم سے باہر اُچھلتی ہے مٹی کی عینک لگائے کنارے پہ بیٹھے ہُوئے آدمی کے قدم چومتی ہے۔ زمیں گھومتی ہے تو تصویر رہتی ہے پانی نہ وہ آدمی سارا منظر پھسل کر کسی دائمی بیکرانی کے جَل میں سما جاتا ہے آسمانی پہاڑی…

Read More

خاور اعجاز ۔۔۔ بوتے ہیں خواب میں دن، اوِر رات کاٹتے ہیں

بوتے ہیں خواب میں دن، اوِر رات کاٹتے ہیں ہم اپنی جاں پہ کیا کیا آفات کاٹتے ہیں لطفِ سخن ہی اُن سے باقی نہیں رہا اَب ہم بات جوڑتے ہیں وہ بات کاٹتے ہیں کیا پوچھتے ہو ہم سے کیا لکھ رہے ہیں ، لیکن اِتنی خبر ہے جس پر یاں ہات کاٹتے ہیں اے آسماں تجھے کچھ معلوم ہے حقیقت ہم کس طرح سے اپنے اوقات کاٹتے ہیں تھم جائے گا بالآخر یہ زورِ گریہ خاورؔ چلیے اِک اور غم کی برسات کاٹتے ہیں

Read More

خاور اعجاز ۔۔۔ موجِ دریا سے ضروری تھا کہ لڑتے رہتے

موجِ دریا سے ضروری تھا کہ لڑتے رہتے گلے پڑتے تھے جو گرداب تو پڑتے رہتے شعر کہنا کوئی آساں نہیں میرے نقّاد !  ہم تِری طرح سے پنسل نہیں گھڑتے رہتے ایک دن مان لی اُس کی سو بہت خوار ہُوئے کام بن جاتے اگر روز بگڑتے رہتے اور بھی رہتا اگر تن پہ لباسِ ہستی داغ دھبے مِری پوشاک  پہ پڑتے رہتے آدھا آدھا کیا جاگیر کو تب  چین ہُوا کب تلک بھائی سے بیکار جھگڑتے رہتے

Read More

خاور اعجاز ۔۔۔ کچھ دیر ٹھہر

کچھ دیر ٹھہر ۔۔۔۔۔ زمانے! گلی میں صدا تُو نے دی ہے تو بستی میں کہرام سا مچ گیا ہے شبِ تار میں جگنوؤں کی قطاریں اندھیرے کی دیوار میں دَر بنانے کی کوشش میں ہیں تیرگی منہ چھپاتی ہُوئی پھِر رہی ہے کئی روز سے رات ٹھہری ہُوئی تھی مگر تُو نے آواز دی تو یہ منظر بدلنے لگا ہے مِرا قافلہ پھِر  سے چلنے لگا ہے مگر ٹمٹماتے ہُوئے  جگنوؤں کی قطاروں سے سورج اُبھرنے میں کچھ دیر ہے میری مٹی سنورنے میں کچھ دیر ہے بیٹھ جا…

Read More

خاور اعجاز ۔۔۔ (Jane Reichhold)

The whole sky In a wide field of flowers One Tulip بامِ فلک ہے یا پھولوں کے باغیچے میں ایک گلِ لالہ A long journey Some cherry petals Begin to fall ایک طویل سفر چیری کی کچھ پنکھڑیاں گِرنے کا آغاز Winter cold Finding on a beach An open knife یخ بستہ سردی ڈھونڈ رہی ہے ساحل پر ایک کھُلا چاقو Wild flowers The early spring sunshine In my hand کچھ جنگلی غنچے اوّل موسمِ گل کی دھوپ میرے ہاتھوں میں

Read More

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ خاور اعجاز

سمندر محمدؐ ، سفینہ محمدؐ خدا تک پہنچنے کا زینہ محمدؐ مجھے زندگی دینے والا خدا ہے مگر زندگی کا قرینہ محمدؐ زمانے کی نظروں میں مکہ مدینہ ہمارا تو مکہ مدینہ محمدؐ درخشندہ ہے بزمِ ہستی انہیؐ سے یہ عالم صدف اور نگینہ محمدؐ کسی سے نہیں ایک گوشہ بھی پنہاں جو سب پر عیاں وہ خزینہ محمدؐ

Read More

خاور اعجاز ۔۔۔ ہائیکو تراجم(Jane Reichhold)

A spring nap Downstream cherry trees in bud موسمِ گل میں نیند کی چھپکی جیسے موجود ہوں شگوفوں میں لبِ دریا درخت چیری کے Long hard rain Hanging in the willows Tender new leaves سردیوں کی طویل بارش میں پیڑ پر جھولتے ہوئے قطرے تازہ پتّوں کا پیش خیمہ ہیں Ancestors The wild plum blooms again آبأ و اجداد جنگلی آلوچے جیسے پھِر سے کھِل اُٹھیں Moving into the sun The pony takes with him Some mountain shadow سورج میں چلتے گھوڑا لے گیا اپنے ساتھ پربت کا سایہ

Read More