نعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ دلاور علی آزر

بنتا ہی نہیں تھا کوئی معیارِ دو عالم اِس واسطے بھیجے گئے سرکارِ دو عالم جس پر ترے پیغام کی گرہیں نہیں کُھلتیں اُس پر کہاں کُھل پاتے ہیں اسرارِ دو عالم آ کر یہاں مِلتے ہیں چراغ اور ستارہ لگتا ہے اِسی غار میں دربارِ دو عالم وہ آنکھ بنی زاویۂ محورِ تخلیق وہ زلف ہوئی حلقۂ پرکارِ دو عالم جز اِس کے سرِ لوحِ ازل کچھ بھی نہیں تھا تجھ اسم پہ رکھے گئے آثارِ دو عالم یہ خاک اُسی نور سے مل کر ہوئی روشن یوں شکل…

Read More

دلاور علی آزر ۔۔۔ الَمیہ

الَمیہ (سانحہ اے پی ایس کے تناظر میں) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مرمریں جسم پہ کپڑوں کی سپیدی سے درِ صبح کُھلا دھوپ چھاؤں سے بچاتے ہوئے ایک ٹفن میں رکھے کچھ چمکتے ہوئے خواب اِک دھڑکتا ہوا دل اور کچھ اپنی محبت کے حوالے ماں نے اپنے معصوم مسافر کی جبیں کو دمِ رخصت چوما گردشِ کون و مکاں اور ذرا تیز ہوئی ہاتھ کی رحل پہ چہرے کو رکھا اور تلاوت کر کے کپکپاتے ہوئے ہونٹوں سے محبت کی سند قائم کی نوریں گالوں پہ ڈھلکتے ہوئے اشکوں کی چمک ایک لمحے…

Read More