ریاض رومانی ۔۔۔ کِس قیامت پہ نظر کرکے ابھی لوٹا ہوں

کِس قیامت پہ نظر کرکے ابھی لوٹا ہوں اپنے اندر کا سفر کرکے ابھی لوٹا ہوں اِک ستارے کو کروں گا ابھی روشن جاکر ایک قطرے کو گہر کرکے ابھی لوٹا ہوں تم سمجھتے ہو کہ میں کچھ بھی نہیں ہوں، لیکن شب ستاروں پہ بسر کرکے ابھی لوٹا ہوں کوئی آسان نہ تھا سچ کی حمایت کرنا میں یہی کام مگر کرکے ابھی لوٹا ہوں ایک زنجیر کو کاٹا ہے نظر سے میں نے ایک دیوار میں دَر کرکے ابھی لوٹا ہوں

Read More

ریاض رومانی ۔۔۔ تعلق توڑ کر سود و زیاں سے

تعلق توڑ کر سود و زیاں سے ہم آگے چل رہے تھے کارواں سے ہم ایسے موڑ پر آکر کھڑے ہیں کئی رستے نکلتے تھے جہاں سے زمیں پر کِس قیامت کی گھڑی ہے کوئی دیکھے تو جھک کر آسماں سے جدائی کی کہاں سے اِبتدا ہو تعلق کی رگیں کھینچیں کہاں سے تعلق توڑنا مشکل نہیں ہے بس اِک دیوار اُٹھے گی یہاں سے فلک والو! ہمارا عجز دیکھو کہ ہو کر آگئے ہیں لامکاں سے بنایا پہلے مجھ کو خوب اونچا پھِر اُس نے توڑ ڈالا درمیاں سے…

Read More