ریاض رومانی ۔۔۔ حصارِ وقت میں آتا نہ تھا خیال تِرا

حصارِ وقت میں آتا نہ تھا خیال تِرا یہی تھا عیب تِرا اور یہی کمال تِرا میانِ چشم کئی راستے بنانے لگا پسِ حِجاب دمکتا ہوا جمال تِرا یہ مت سمجھ کہ مجھے کچھ خبر نہیں تیری فقیر پوچھتا رہتا ہے سب سے حال تِرا صدا یہ آئی کہ نظّارگی کی تاب نہیں جن آئنے کے مقابل ہوا جمال تِرا کنارِ ہجر کھڑا تھا ریاضؔ اور اُسے بلا رہا تھا اُدھر موجۂ وصال تِرا

Read More

ریاض رومانی … اپنی گٹھڑی خود اٹھانا ہے اسے بھاری نہ کر

اپنی گٹھڑی خود اٹھانا ہے اسے بھاری نہ کر ہم نفس بازار سے اتنی خریداری  نہ کر کون کافر  ہے شہیدوں میں گنا جائے کسے اے فقیہ ِ شہر عجلت میں سند جاری نہ کر مار ڈالے گا تجھے یہ بوجھ اک دن دیکھنا خود پہ احساسِ ندامت اس قدر طاری نہ کر اور لوگوں کے لئے تو معتبر ہوگا مگر میرے اندر کے مکیں مجھ سے اداکاری نہ کر جس طرح سے ہے اسے ایسے ہی رہنے دے ذرا اس شکستہ لوح پر لفظوں سے گل کاری نہ کر

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ ریاض رومانی

دِلوں تک اسمِ احمدؐ کی رسائی ہو رہی تھی فضا ساری کی ساری مصطفائی ہو رہی تھی جہالت کے اندھیروں کو مٹایا جا رہا تھا جہاں میں علم کی فرمانروائی ہو رہی تھی صدائے حق سے گونج اُٹھّاتھا اِس کا کونہ کونہ وہی خطہ جہاں ہر اِک برائی ہو رہی تھی لکھے جانے تھے اِس پر آپؐ کے اوصافِ اعلیٰ گناہوں سے بھرے د ل کی صفائی ہو رہی تھی فرشتوں نے کبھی دیکھے نہ تھے ایسے مناظر فلک پر آپؐ کی یوں پیشوائی ہو رہی تھی درودِ پاک ہم…

Read More

ریاض رومانی ۔۔۔ منظرِ کنجِ رفتگاں مِرا دل

منظرِ کنجِ رفتگاں مِرا دل اِک بہت قیمتی مکاں مِرا دل جنگ تھی تیری اور میری مگر آگیا کیسے درمیاں مِرا دل موسمِ رایگاں دِکھاتا رہا تھا چراغِ رہِ خزاں مِرا دل توڑ دینا مزاجِ یار میں تھا مسلکِ آئنہ گراں مِرا دل روشنی ہر طرف بکھر رہی تھی جا رہا تھا جہاں جہاں مِرا دل ایک کوزے کی طرح تیرا جہاں اور اِک بحرِ بیکراں مِرا دل مٹنے والی ہے جو بھی شے ہے یہاں جاوداں صرف جاوداں مِرا دل

Read More

ریاض رومانی ۔۔۔ تعلق توڑ کر سود و زیاں سے

تعلق توڑ کر سود و زیاں سے ہم آگے چل رہے تھے کارواں سے ہم ایسے موڑ پر آکر کھڑے ہیں کئی رستے نکلتے تھے جہاں سے زمیں پر کِس قیامت کی گھڑی ہے کوئی دیکھے تو جھک کر آسماں سے جدائی کی کہاں سے اِبتدا ہو تعلق کی رگیں کھینچیں کہاں سے تعلق توڑنا مشکل نہیں ہے بس اِک دیوار اُٹھے گی یہاں سے فلک والو! ہمارا عجز دیکھو کہ ہو کر آگئے ہیں لامکاں سے بنایا پہلے مجھ کو خوب اونچا پھِر اُس نے توڑ ڈالا درمیاں سے…

Read More