بدگمانی… ساقی فاروقی

بدگمانی …. جو ہو سکے تو ایک روز اعتبار کے عذاب سے گزار دے مجھے کہ احتمال اور ہے صفر نہیں تو پھر صفر سے جنگ کیا خدا کے واسطے مجھے بتا اگر کسی کا انتظار ہی نہ تھا تو ساری عمر کس کے انتظار میں گزر گئ جمال خاں اچک زئی! مرا سوال اور ہے

Read More

ساقی فاروقی …. بادِ نسیاں ہے، مرا نام بتا دو کوئی

بادِ نسیاں ہے، مرا نام بتا دو کوئی ڈھونڈ کر لاؤ مجھے، میرا پتا دو کوئی  حادثہ ہے کہ ستاروں سے مجھے وحشت ہے مجھ کو اس دشت کے آداب سکھا دو کوئی وہ اندھیرا ہے کہ تنہائی سے ہول آتا ہے سارے بچھڑے ہوئے لوگوں کو صدا دو کوئی  ایک مدت سے چراغوں کی طرح جلتی ہیں ان ترستی ہوئی آنکھوں کو بجھا دو کوئی موج در موج مری زندگی گرداب میں ہے اس سفینے کو کنارے سے لگا دو کوئی

Read More