جمیل یوسف ۔۔۔ اک انقلاب مری خواہشوں سے پیدا ہو

(یوم آزادی کے تناظر میں) اک انقلاب مری خواہشوں سے پیدا ہو اک آفتاب ، مرے رتجگوں سے پیدا ہو ہوائے شوق کسی دن تو اس طرح سے چل گُلِ مراد ، مرے آنگنوں سے پیدا ہو دیارِ شام سے گزروں تو وہ مقام آئے تری صدا کا گماں ، آہٹوں سے پیدا ہو مرے نگار اک ایسی شبِ وصال آئے ترا وجود ، مری دھڑکنوں سے پیدا ہو میں اس کی موج میں ڈوبوں تو پھر اُبھر نہ سکوں وہ لہر بھی کبھی تیری تہوں سے پیدا ہو وہ…

Read More