یعقوب پرواز ۔۔۔ نہ خود بہکا نہ بہکایا گیا ہوں

نہ خود بہکا نہ بہکایا گیا ہوں میں کتنا لطف فرمایا گیا ہوں نہ پگڈنڈی نہ چھاؤں برگدوں کی کہاں سے میں کہاں لایا گیا ہوں سو مطلب جانتا ہوں بے بسی کا میں کتنی دیر تڑپایا گیا ہوں بہر صورت خلا باقی رہے گا بھری محفل سے اٹھوایا گیا ہوں مکینِ شہرِ ناپرساں ہوں‘ لیکن درونِ شہر دفنایا گیا ہوں وہاں میرا نہ ہونا ہی بھلا تھا جہاں پرواز میں پایا گیا ہوں

Read More

یعقوب پرواز ۔۔۔ رکھتے نہیں جو ناسخ و منسوخ کی خبر

رکھتے نہیں جو ناسخ و منسوخ کی خبر ایسے مورخین کہاں کے ہیں معتبر ملتا ہے یوں بھی کوششِ بے سود کا صلہ ہر بار مجھ سے رہ گئی اک آنچ کی کسر ڈرتا ہوں اس یقین پہ بجلی نہ گر پڑے کوفے سے آ رہی ہے کوئی خیر کی خبر ہنگامہ ہر کہیں ہے طلوع و غروب کا کٹتی رہے گی زندگی کیا شام کیا سحر کیوں بے خبر ہے عمرِ خضر کے مآل سے کن واہموں میں غرق ہے اے عمرِ مختصر ہر واہمے کو خانۂ دل سے…

Read More