امر مہکی ۔۔۔ دل سے نہیں نکلنے کی ایسی رچی کسک

دل سے نہیں نکلنے کی ایسی رچی کسک
دن رات ، صبح و شام ہی ہونے لگی کسک

ہر وقت ہے نئے سے نئے درد کا الاپ
ہر لمحہ ہر گھڑی ہے نئی سے نئی کسک

پہلے بھی دل میں ہوتی رہی ہے چبھن مگر
اب کے ہے کچھ عجیب سی ، بے نام سی کسک

جانے وہ کس کی یاد تھی دل میں رکی نہیں
دستک دی اور چھوڑ گئی بے کلی کسک

Related posts

Leave a Comment