ازورشیرازی ۔۔۔ تو لائے گا نہیں ایماں کبھی محبت پر

تو لائے گا نہیں ایماں کبھی محبت پر
تجھے یقیں جو نہیں ہے مری محبت پر

فریبِ سودوزیاں کے خیال سے پہلے
ہماری گفتگو ہوتی رہی محبت پر

کئی دنوں سے پریشاں دکھائی دیتا ہے
بہت نکلتی تھی جس کی ہنسی محبت پر

میں نفرتوں کے خداؤں سے خوف کھاتا نہیں
مرا یقین ہے قائم ابھی محبت پر

اسی لیے تو قبائل میں جنگ جاری ہے
کہ اکتفا نہیں کرتے سبھی محبت پر

اگر ہے اہلِ زمانہ کی تربیت کرنی
تو صرف بات کرو کام کی محبت پر

Related posts

Leave a Comment