جینا قریشی ۔۔۔ اس نے بس اتنا کہا تھا کہ سوال اچھا ہے  

ناصحا تو ہی بتا کیا یہ خیال اچھا ہے

طائرِ دل کے لئے عشق کا جال اچھا ہے

در بدر تھے ہی پہ اب عشق نے پاگل بھی کیا

نیم جاں پھرتے ہو کہتے ہو کہ حال اچھا ہے

شاملِ فطرتِ آدم ہے ازل سے ہی خطا

سو خطاؤں پہ جو کرتا ہے ملال اچھا ہے

میں نے پوچھا تھا کہ پھر وصل میسر ہوگا

اس نے بس اتنا کہا تھا کہ سوال اچھا ہے

کام آیا کسی مزدور کے ایندھن بن کر

سنگِ نایاب سے ریحانِ غزال اچھا ہے

Related posts

Leave a Comment