سید مقبول حسین ۔۔۔ یہ سچ ہے اب کوئی ہمدم نہیں ہے

یہ سچ ہے اب کوئی ہمدم نہیں ہے
وہ کافر بھی ترا محرم نہیں ہے

ترے ہونے سے میرا دل ہے خنداں
جہاں تو ہے کوئی بھی غم نہیں ہے

محبت کے سبھی موسم ادھورے
محبت کا کوئی موسم نہیں ہے

مری خواہش ہے تیرے ساتھ جی لوں
شبابِ جاں بھی تو محکم نہیں ہے

کشُودِ پیرہن سیّد نہ پوچھو
بھلا کیا کچھ یہاں برہم نہیں ہے

Related posts

Leave a Comment