وسیم جبران ۔۔۔ اتفاقاً مجھے ملا وہ شخص

اتفاقاً مجھے ملا وہ شخص
پھر اچانک بچھڑ گیا وہ شخص

اب مجھے نیند بھی نہیں آتی
شاید اس کو بھی لے گیا وہ شخص

میری باتیں سمجھ نہیں پاتا
کاش ہوتا پڑھا لکھا وہ شخص

خود کو رسوا کیا ہے دانستہ
ایسی پستی میں جا گرا وہ شخص
پیار کرتا تھا دشمنِ جاں سے
جانے اچھا تھا یا بُرا وہ شخص

مجھ کو حق ہے اسے نہ جانے دوں
پھر سے بے سمت چل پڑا وہ شخص

یہ محبت تو انتقاماً تھی
مجھ پہ جبرانؔ اب کھلا وہ شخص

Related posts

Leave a Comment