وسیم جبران ۔۔۔ منہ پہ سورج نے خوں ملا ہوا تھا

منہ پہ سورج نے خوں ملا ہوا تھا
مجھ سے جس شام وہ جدا ہوا تھا

مجھ کو بس تُو دکھائی دیتا تھا
ایسا جادو ترا چلا ہوا تھا

میرا غصہ شدید تھا لیکن
تُو بھی حد سے ذرا بڑھا ہوا تھا

پھر مری جیت تو یقینی تھی
تُو مرے ساتھ جب کھڑا ہوا تھا

ایک بھونچال سے ذرا پہلے
اک پہاڑی پہ گھر بنا ہوا تھا

میری آنکھیں چھلکتی جاتی تھیں
دل محبت سے جب بھرا ہوا تھا

ہم سفر میں رہے سدا جبرانؔ
راستا پائوں میں پڑا ہوا تھا

Related posts

Leave a Comment