ڈاکٹر فخر عباس ۔۔۔ جن کی تعریف کئی اہلِ زباں کرتے ہیں

جن کی تعریف کئی اہلِ زباں کرتے ہیں
وہ ترے ذکر سے مصرعوں کو رواں کرتے ہیں

کون سی راہ پہ چلنا ہے، بتاتے ہی نہیں
بات سیدھی یہ مرے دوست کہاں کرتے ہیں

کیا عجب، حشر میں مل جائے وہ نیکی بن کر
لوگ جس کفر کا اب مجھ پہ گماں کرتے ہیں

ایسا آساں تو نہیں چیخنا چلّانا بھی
درد ہوتا ہے تو ہم آہ و فغاں کرتے ہیں

شاید ایسے ہی غمِ دہر سے جاں چُھوٹتی ہے
خود کو آباد کسی اور جہاں کرتے ہیں

Related posts

Leave a Comment