ڈاکٹر یونس خیال ۔۔۔ دھوپ سے رشتہ ہے لیکن سائبانوں کی طرح

دھوپ سے رشتہ ہے لیکن سائبانوں کی طرح
ہم زمیں پر بھی رہے تو آسمانوں کی طرح

تب سے اُس کی دشمنی پر اعتبار آنے لگا
مشورے دیتا ہے جب سے مہربانوں کی طرح

رات بھر عرضِ تمنا، صبح کو فکرِ معاش
ہر گھڑی گزری ہے مجھ پر امتحانوں کی طرح

مے کدہ، ساقی، صراحی اور ساغر آج بھی
یاد آتے ہیں مگر گزرے زمانوں کی طرح

موت صحرا میں چمکتے پانیوں کا سلسلہ
زندگی برسات میں کچے مکانوں کی طرح

Related posts

Leave a Comment