ڈاکٹر یونس خیال ۔۔۔ دھوپ سے رشتہ ہے لیکن سائبانوں کی طرح

دھوپ سے رشتہ ہے لیکن سائبانوں کی طرح ہم زمیں پر بھی رہے تو آسمانوں کی طرح تب سے اُس کی دشمنی پر اعتبار آنے لگا مشورے دیتا ہے جب سے مہربانوں کی طرح رات بھر عرضِ تمنا، صبح کو فکرِ معاش ہر گھڑی گزری ہے مجھ پر امتحانوں کی طرح مے کدہ، ساقی، صراحی اور ساغر آج بھی یاد آتے ہیں مگر گزرے زمانوں کی طرح موت صحرا میں چمکتے پانیوں کا سلسلہ زندگی برسات میں کچے مکانوں کی طرح

Read More

یونس خیال

پھر کسی آدمی کی آمد تھی پھر فرشتوں پہ خوف طاری تھا

Read More

یونس خیال … آکسیجن پر آخری مکالمہ

آکسیجن پر آخری مکالمہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گُھٹن بڑھ رہی ہے مجھے سانس لینے میں دِقت سی محسوس ہونے لگی ہے کہاں ہے ملازم ! ذرا آ کے کھڑکی یا دَرکھول دیتا ذرادیرپہلے اُسے میں نے گھرکوروانہ کیاتھا جہاں اس کی بیوی اکیلی پڑی ہے سنا ہے اسے بھی ہماری طرح سانس کامسئلہ ہے میں ہوں نا یہاں تم کوخوددیکھتاہوں میں اٹھتاہوں بس یہ سلنڈر کی نالی کو خود سے ہٹالوں ذرا دور کرلوں مگریہ تمھارے سلنڈرکامیٹر لرزتاساکیوں ہے اوہ میرے خدایا کہیں آکسیجن ۔۔۔ رکو ! تم نہ اُٹھنا تمھیں کچھ…

Read More

یونس خیال

رات بھر بھیگتا رہا دامنرات آنکھوں نے انتہا کردی

Read More

ڈاکٹر یونس خیال ۔۔۔ ذادِ سفر

Read More

اشعار (فردیات) ۔۔۔ حسین مجروح (تبصرہ: ڈاکٹر یونس خیال)

مجموعہ کلام: اشعار (فردیات) ۔۔۔ حسین مجروح تبصرہ نگار: ڈاکٹر یونس خیال ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجروح !مرا دل بھی کرائے کامکاں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جناب حسین مجروح سے میری پہلی ملاقات ١٩٩٥ء میں ہوئی اورپھرایک طویل عرصے کے بعدپچھلے برس حلقہ اربابِ ذوق کے اجلاس میں ان سے دربارہ گفتگوکاموقع ملا۔ لیکن اس عرصہ میں ان سے قربت کااحساس کم ہونے کی بجائے بڑھتاچلاگیا۔اس کی وجہ ان سے ٢٣برس پہلے سنے دوشعرہیں،جنھوں نے کئی بارمیرے اندرکی اداسی اوربے نام سے خلاکی کیفیت میں نہ صرف مجھے اپنے ہونے کااحساس دلایابلکہ ان حالات میں…

Read More

یونس خیال

ہمارے دور کے حالات جانچنے والے قدم قدم پہ لکھا اضطراب دیکھیں گے

Read More

خوف ۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر یونس خیال

خوف ۔۔۔۔۔ شہر کی دیوار پر لکھے گئے پھر نئی ترتیب سے کالے حروف اس سے پہلے بھی نہ جانے اس طرح کی کالی تحریروں کو پڑھ کر کتنے انسانوں سے بینائی چِھنی ہے اب بھی ایسے ہی کئی خدشوں کی چیخیں مرے اندر سنائی دے رہی ہیں

Read More