یونس خیال

پھر کسی آدمی کی آمد تھی پھر فرشتوں پہ خوف طاری تھا

Read More

یونس خیال … آکسیجن پر آخری مکالمہ

آکسیجن پر آخری مکالمہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گُھٹن بڑھ رہی ہے مجھے سانس لینے میں دِقت سی محسوس ہونے لگی ہے کہاں ہے ملازم ! ذرا آ کے کھڑکی یا دَرکھول دیتا ذرادیرپہلے اُسے میں نے گھرکوروانہ کیاتھا جہاں اس کی بیوی اکیلی پڑی ہے سنا ہے اسے بھی ہماری طرح سانس کامسئلہ ہے میں ہوں نا یہاں تم کوخوددیکھتاہوں میں اٹھتاہوں بس یہ سلنڈر کی نالی کو خود سے ہٹالوں ذرا دور کرلوں مگریہ تمھارے سلنڈرکامیٹر لرزتاساکیوں ہے اوہ میرے خدایا کہیں آکسیجن ۔۔۔ رکو ! تم نہ اُٹھنا تمھیں کچھ…

Read More

یونس خیال

رات بھر بھیگتا رہا دامنرات آنکھوں نے انتہا کردی

Read More

ڈاکٹر یونس خیال

اُن کا پیکر تراشنے کے لیے ہم نے پلکوں سے ابتدا کر دی ……………………. مجموعہ کلام: کالی رات سفر اور مَیں ناشر: مکتبہ فکر و خیال، لاہور مطبع: ثنائی پریس، سرگودھا سنِ اشاعت: جنوری ۱۹۹۱ء  

Read More