اشعار (فردیات) ۔۔۔ حسین مجروح (تبصرہ: ڈاکٹر یونس خیال)

مجموعہ کلام: اشعار (فردیات) ۔۔۔ حسین مجروح
تبصرہ نگار: ڈاکٹر یونس خیال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مجروح !مرا دل بھی کرائے کامکاں ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جناب حسین مجروح سے میری پہلی ملاقات ١٩٩٥ء میں ہوئی اورپھرایک طویل عرصے کے بعدپچھلے برس حلقہ اربابِ ذوق کے اجلاس میں ان سے دربارہ گفتگوکاموقع ملا۔ لیکن اس عرصہ میں ان سے قربت کااحساس کم ہونے کی بجائے بڑھتاچلاگیا۔اس کی وجہ ان سے ٢٣برس پہلے سنے دوشعرہیں،جنھوں نے کئی بارمیرے اندرکی اداسی اوربے نام سے خلاکی کیفیت میں نہ صرف مجھے اپنے ہونے کااحساس دلایابلکہ ان حالات میں میری ترجمانی بھی کی:

مجروح! مرا دل بھی کرائے کا مکاں ہے
خالی بھی یہ ہوجائے توقبضہ نہیں ملتا

یہ نقدِ جاں ہے، اِسے سود پر نہیں دیتے

جسے طلب ہو وہ ہم سے مضاربہ کر لے

اگرپہلی ہی بارسن کر ،اس کے اشعار سے اپنائیت کااحساس ہونے لگے توکوئی وجہ نہیں کہ شاعر سے فنی اور فکری سطح پرہمیشہ کاتعلق قائم نہ ہو۔میں اس وقت سے جانتاہوں کہ حسین مجروح ایک بڑےشاعرہیں جنھیں انسانی جذبوں اور رویوں کے اتارچڑھائوکولفظوں میں ڈھالنے کافن پوری طرح سے آتاہے:

یہ تو رستے میں ہی مڈبھیڑ ہوئی ہے، ورنہ
زندگی تجھ سے ملاقات کی خواہش کب تھی

مہنگائی کا وہ زور ہے مجروح کہ نیکی

اجرت کی طلب گار ہے،بخشش کی نہیں ہے

جھولا پڑا نہ چھائوں میں بیٹھاکوئی فقیر

شیشم کا پیڑ شہر میں بے آبرو ہوا

تکیہ رہاہے جس پہ ہمارا وہ آسماں

ہے ان دنوں زمین پہ تکیہ کیے ہوئے

حسین مجروح کے ہاں علامتوں اورلفظیات نے ان کے اپنے خاص ماحول سےجنم لیاہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ شاعراوراشعارکوالگ سے دیکھنے میں دشواری سی محسوس ہوتی ہے۔اوریہ مقام کم شعراکے حصے میں آتاہے ورنہ کسی نہ کسی پیروی کی چھاپ ضروردکھائی دیتی ہے۔
شعبہ معاشیات سے منسلک فکرِمعاش اورعشق کے رموز کےاظہارکاسلیقہ ان کی شاعری کی انفرادیت ہے:

کس طرح گھرکوپلٹ جائیں سرِشام ،حضور
عشق میں دفتری اوقات نہیں ہوتے ہیں

عشق کی طرزِمعیشت بھی انوکھی ہے کہ دل

ہر خسارے کو سمجھتا ہے کمائی اپنی

خرچ ہوتی ہوئی محبت کو

دے رہا ہوں کمائی کاجھانسا

حسین مجروح کاتازہ مجموعہ ”اشعار“ اُن کے اُن شعروں پرمشتمل ہے جوغزلیں نہ بن پائے۔اس کی انفرادیت بھی یہی ہے کہ ”غزلیں بنانے“ کے لیے Craftsmanship کاسہارالینے کی بجائے انھوں نے شعر کے خالص پن کوبرقراررکھنے پراکتفاکیا۔اوریہی ان کاشخصی اورشعری تعارف بھی ہے:

بتائے کون یہ اس بے خبرکو
کہ عاشق، سابقہ ہوتانہیں ہے

چَلَن ہے ایک سادونوں کا،عشق ہوکہ ہَوا

ٹھکانا کوئی نہیں ، چار سو حکومت ہے

جناب مظہرسلیم مجوکہ کابہت شکریہ کہ انھوں نے ایک خوب صورت شعری مجموعے کی اشاعت کااہتمام کیا۔

Related posts

Leave a Comment