یعقوب پرواز ۔۔۔ مسافت پانیوں کی بے گہر ہے اور میں ہوں

مسافت پانیوں کی بے گہر ہے اور میں ہوں
مسلسل رائگانی کا سفر ہے اور میں ہوں

میں آدم زاد ہوں میری فضیلت دیدنی ہے
ورائے آسماں میری نظر ہے اور میں ہوں

مرا احوال دے گا میرے اندر کی گواہی
حدیثِ شوق اپنی معتبر ہے اور میں ہوں

بہر سو عام ہیں قصے مری دیوانگی کے
مری روداد کتنی مختصر ہے اور میں ہوں

درونِ غار مجھ پر ہو گئی ہے نیند طاری
یہ ویرانہ نہیں ہے میرا گھر ہے اور میں ہوں

مدینے سے نکل کر جا بسا ہوں کوفیوں میں
مقابل خیر کے اب شور و شر ہے اور میں ہوں

میان خیر و شر پرواز ابھی ہے جنگ جاری
ابھی ہاتھوں میں شمشیر و سپر ہے اور میں ہوں

Related posts

Leave a Comment