نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ نسیمِ سحر

یوں ہُوا سرشاریٔ قلب وجگر کا فیصلہ
فیصلہ کُن ہو گیا اُنؐ کی نظر کا فیصلہ

پیش اُن ؐ کے سامنے ہوں مَیں شبِ تیرہ لیے
اب اُنہی پر ہے مری شب کی سحر کا فیصلہ

مَیں تو شاید دوسری جانب ہی چل پڑتا، مگر
اُس طرف لے جائے، یہ تھا رہگذر کا فیصلہ

تنگ جب کرنے لگی اس دل کو دنیا کی کشش
کر لیا میں نے مدینے کے سفر کا فیصلہ

خیر کا پہلو ہی رہتا تھا سدا پیشِ نظر
جو بھی ہوتا تھا مرے خیر البشر کا فیصلہ

شہرِ طیبہ جا کے ہی دھوئے گی اب دل کا غُبار
کر لیا تسلیم مَیں نے چشمِ تر کا فیصلہ

کاش طیبہ میں ہی کاٹوں اپنی ہر شام و سحر
کاش کر دیں وہؐ مرے شام و سحر کا فیصلہ

میں کروں بن کر کبوتر سبز گنبد کا طواف
ہے یہی اب تو مرے بھی بال و پر کا فیصلہ

اِس یقیں کے ساتھ اُن کے در پہ جاتا ہوں نسیمؔ
میرے حق میں ہو گا میرے چارہ گر کا فیصلہ

Related posts

Leave a Comment