شہاب اللہ شہاب ۔۔۔ رنگ آنکھوں سے بھی لگتا ہے نیا ہو جیسے

رنگ آنکھوں سے بھی لگتا ہے نیا ہو جیسے دل کی دھڑکن نے کوئی ساز بنا ہو جیسے اس کی آنکھوں میں تھے پیغام ہزاروں لیکن تیری خاطر تھا جو روشن وہ جدا ہو جیسے اب تو بس یاد ہے اتنا ہی تعارف اس سے کوئی رستے میں اچانک ہی ملا ہو جیسے اس کی جھپکن میں مرا نام تھا میں چونک گیا مجھ کو لگتا تھا کہ ہر شے نے سنا ہو جیسے تم مرا حال سنو گے تو پریشاں ہوگے اجڑی قبروں سے دیا ٹوٹا ملا ہو جیسے…

Read More

سید ریاض حسین زیدی ۔۔۔ گو چمک ہے بہت سی کپڑوں پر

گو چمک ہے بہت سی کپڑوں پر پھر بھی رونق نہیں ہے چہروں پر جو ہنر تھا یقین کا مظہر واہموں پر ہے اور قیاسوں پر وعدہ ان کا تھا روزِ روشن کا تان ٹوٹی ہے کالی راتوں پر احترام اٹھ گیا صحیفوں کا حرف آنے لگا ہے لفظوں پر کیسے دن پھر گئے خزاوں کے خاک پڑتی گئی بہاروں پر قہقہوں میں سرور ملتا ہے کان دھرتا ہے کون آہوں پر جن میں کشکول ہے گدائی کا شرم آتی ہے ایسے ہاتھوں پر کمتریں ہیں جو بیچ دیتے ہیں…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔۔ سید ریاض حسین زیدی

جائیں جنت کو سب قرینے سے راستہ مل گیا مدینے سے رازِ ہستی ہے منکشف اس پر کھوجتا ہے جو اس دفینے سے جو بھی آئے،وہ جھولیاں بھر لے سب کو ملتا ہے اس خزینے سے ماہِ میلاد کر گیا فرخ سب مہینے ہیں اس مہینے سے آپ کو بھول کر رہیں زندہ موت آ جائے ایسے جینے سے لاکھ طوفاں ہوں درپئے آزار پار اتریں گے اس سفینے سے جو ہے خوشبو ریاض کلیوں میں ہے وہ سب آپؐ کے پسینے سے

Read More

زیب النسا زیبی ۔۔۔ انسان کوئی بھی تو فرشتہ بنا نہیں

انسان کوئی بھی تو فرشتہ بنا نہیں سچ پوچھیے تو کوئی یہاں بے خطا نہیں قائم رہے جو توبہ پہ ساقی کے روبرو ایسا تو میکدے میں کو ئی پارسا نہیں ہم ہیں قصور وار ہمیں اعتراف ہے تہمت لگانے والے بھی تو دیوتا نہیں وہ جس کو اپنے دل کا فسانہ سنا سکیں ہم کو تو ایسا شخص ابھی تک ملا نہیں چہرہ بدل بدل کے وہ آیا ہے بار بار لیکن کسی بھی چہرے میں مجھ سے چھپا نہیں وہ بے وفا تھا چھوڑ کے مجھ کو چلا…

Read More

زیب النسا زیبی ۔۔۔ تتلی کے پر و بال بنانے میں لگی ہوں

تتلی کے پر و بال بنانے میں لگی ہوں جگنو کو نئی راہ دکھانے میں لگی ہوں وہ ہیں کہ پرندوں کو بھی جینے نہیں دیتے میں ہوں کہ فقط پیڑ اگانے میں لگی ہوں اب تک تو تجھے،دل سے اتارا نہیں میں نے اب تک میں ترا،ہجر منانے میں لگی ہوں کیا میں بھی، تری آنکھ کا،پتھر ہوں بتا یہ کیا میں بھی ترے خواب مٹانے میں لگی ہوں غم پہ مجھے رونا، نہیں آتا ہے،بہت دیر خوشیاں میں ترے جگ سے چُرانے میں لگی ہوں تاروں سے محبت…

Read More

صفدر صدیق رضی ۔۔۔ نظم

نظم ۔۔۔۔۔ میں نظم کی انگلی پکڑ کر جب چلا تو راستے میں مجھ کو میری کمسنی کے دن اچانک مل گئے معصومیت کے رنگ میں لتھڑے ہوئے مہکے ہوئے وہ دسترس کو آزماتی تتلیوں کے پیار میں بہکے ہوئے پھر نظم کچھ آگے بڑھی میں بھی ڈرا آگے بڑھا میری جوانی کے شب و روز آ گئے سب معصیت کی آگ سے لپٹے ہوئے بے رہروی کی لو بڑھاتے گل رخوں کے عشق میں بہکے ہوئے پھر نظم کے اصرار پر میں رُک گیا آگے نہ کوئی رنگ تھا…

Read More

دوارکا داس شعلہ … اپنوں کے ستم یاد نہ غیروں کی جفا یاد

اپنوں کے ستم یاد نہ غیروں کی جفا یاد وہ ہنس کے ذرا بولے تو کچھ بھی نہ رہا یاد کیا لطف اٹھائے گا جہانِ گزراں کا وہ شخص کہ جس شخص کو رہتی ہو قضا یاد ہم کاگ اڑا دیتے ہیں بوتل کا اسی وقت گرمی میں بھی آ جاتی ہے جب کالی گھٹا یاد محشر میں بھی ہم تیری شکایت نہ کریں گے آ جائے گی اس دن بھی ہمیں شرطِ وفا یاد پی لی تو خدا ایک تماشا نظر آیا آیا بھی تو آیا ہمیں کس وقت…

Read More