گناہگار ہوں، دہلیز پر بٹھا دیجے
مگر حضور مری حاضری لگا دیجے
جو مانگتے ہیں عطا کیجیے انھیں دنیا
مہار ِ ناقہ مرے ہاتھ میں تھما دیجے
کھڑا ہوں سر کو جھکائے میں سب سے آخر میں
کسی سے یہ نہیں کہتا کہ راستہ دیجے
گناہگار ہوں، دہلیز پر بٹھا دیجے
مگر حضور مری حاضری لگا دیجے
جو مانگتے ہیں عطا کیجیے انھیں دنیا
مہار ِ ناقہ مرے ہاتھ میں تھما دیجے
کھڑا ہوں سر کو جھکائے میں سب سے آخر میں
کسی سے یہ نہیں کہتا کہ راستہ دیجے