دانش عزیز ۔۔۔ مرا نام لو کبھی

اُس نے کہا!کہ عشق کی تعریف توکرو!! میں نے کہا! کہ خیر ہے یہ کیا ہوا تمہیں؟ اُس نے کہا! بتاؤ نا ہوتا ہے کس طرح؟ میں نے کہا! یہ آسماں والے کی دَین ہے!! اُس نے کہا!کہ کوئی تو نکتہ بیان ہو!! میں نے کہا! کہ جب کوئی سَب سے حسیں لگے!! اُس نے کہا!کہ عشق کو لازم ہے ِاک حسیں؟ میں نے کہا! نہیں نہیں! یہ لازمی نہیں!! اُس نے کہا!نشانی کوئی اور بھی بتا؟ میں نے کہا!کہ چار سو وہ ہی دِکھائی دِے!! اُس نے کہا!کہ مان…

Read More