دانش عزیز ۔۔۔ ہَم نے کَب رَونقِ بازار سے حِصَّہ مانگا

ہَم نے کَب رَونقِ بازار سے حِصَّہ مانگا دوسری سَمت نِکلنے کو ہے رَستہ مانگا چَھاؤں مانگی ہے دَرختوں کی ، نہ باد و باراں جَب بھی مانگا تِری دیوار کا سایہ مانگا صحنِ دَربار میں گنبد سے پَرندے اُترے بانجھ عورت نے جو روتے ہوئے بچہ مانگا اِک قیامت تھی قیامَت کی گھڑی سے پہلے ایک والد نے جو اولاد سے قَرضہ مانگا روزِ تقسیم سبھی مانگ رہے تھے آنکھیں میں نے پَہچان کی خاطر کو تھا چِہرہ مانگا دِل تو کیا گھَر سے نِکلنے کو تِری یادوں نے…

Read More

دانش عزیز ۔۔۔ ترے قریب یہ مجھ کو مزید کر دے گی

تِرے قریب یہ مجھ کو مزید کر دے گی یہ سَرد مہری بھی چاہت شدید کر دے گی کسی بھی طور ہوا کا یہ رخ بدلنا ہے یہ بدحواس تو پتے شہیدکر دے گی نہ میرے ساتھ پلٹنے کی گفتگو کرنا یہ ایک بات مجھے پرامید کر دے گی وہ شعر فہم زمانہ شناس لڑکی ہے غزل کہے گی تو لہجہ جدید کر دے گی یہ پیش گوئی نہیں اک کھلی حقیقت ہے تجھے یہ خود سری خود سے بعید کر دے گی وہ بارشوں سے بھرے پانیوں کے برتن…

Read More

دانش عزیز ۔۔۔ مقدمہ

عجب بھگدڑ ہے، شُورش ہے دماغ و قلب اْلجھے ہیں یہ آنکھیں ہاتھ اور بازو سبھی کیوں سہمے سہمے ہیں اِنہیں کیا خوف لاحق ہے زمینِ دل پہ ہر جانب اگرچہ ہْو کا عالم ہے مگر یہ شور کیسا ہے یہ منظر حشر جیسا ہے بگل بجتا ہے اور جیسے بدن کے سارے اعضا کو کڑا اِک حکم ملتا ہے نظر نیچی رہے تیری سِلے ہوں ہونٹ آپس میں کوئی ہچکی، کوئی سسکی، کوئی آواز بھی ابھرے نہ ہونٹوں کو دلاسے کا تیقن ہو فقط خاموشی، چاروں سَمت خاموشی قطار…

Read More

دانش عزیز ۔۔۔ ہوجائیں کسی کے جو کبھی یار مُنافق

ہوجائیں کسی کے جو کبھی یار مُنافق سمجھو کہ ہوئے ہیں دَر و دیوار مُنافق بَن جاتا ہے کیسے کوئی سَالار مُنافق یہ بات سمجھنے کو ہے دَرکار مُنافق مُمکن تھا کبھی اُن کو میں خاطر میں نہ لاتا ہوتے جو مقابل مرے دو چار مُنافق اِ ن کو کسی بازار سے لانا نہیں پَڑتا یاروں میں ہی مل جاتے ہیں تَیّار مُنافق ناپید ہوا جاتا ہے اِخلاص یہاں پَر سَر دار مُنافق ہے سرِ دار مُنافق جو شَخص مُنافق ہے , مُنافق ہی رہے گا اِک بار مُنافق ہو…

Read More

دانش عزیز ۔۔۔ مرا نام لو کبھی

اُس نے کہا!کہ عشق کی تعریف توکرو!! میں نے کہا! کہ خیر ہے یہ کیا ہوا تمہیں؟ اُس نے کہا! بتاؤ نا ہوتا ہے کس طرح؟ میں نے کہا! یہ آسماں والے کی دَین ہے!! اُس نے کہا!کہ کوئی تو نکتہ بیان ہو!! میں نے کہا! کہ جب کوئی سَب سے حسیں لگے!! اُس نے کہا!کہ عشق کو لازم ہے ِاک حسیں؟ میں نے کہا! نہیں نہیں! یہ لازمی نہیں!! اُس نے کہا!نشانی کوئی اور بھی بتا؟ میں نے کہا!کہ چار سو وہ ہی دِکھائی دِے!! اُس نے کہا!کہ مان…

Read More

نعتِ رسولِ مقبول ﷺ ۔۔۔ دانش عزیز

اُنﷺ کی چوکھٹ پہ رَکھ کر جَبیں دیکھنا دو جَہاں ہوں گے زیرِ نَگیں دیکھنا جِن کی ہر اِک اَدا میں ہیں آقاﷺ بسے وہ بھی جَنّت کے ہوں گے مکیں دیکھنا میرے آقاﷺ کی مِدحَت کرو تو سَہی ہم نوا ہوں گے روح الاَمیںؐ دیکھنا یہ وَتیرہ تھا کُہسار و اَشجار کا سَر جُھکانا جو اُنﷺ کو کہیں دیکھنا روزِمحشر قیامت کے ہنگام میں پاؤں پڑتے ہوۓ نکتہ چِیں دیکھنا نَعت ، شاہِ مدینہﷺ کی کہتے رہو! اَجر مِل جائےگا تم یَہیں دیکھنا عاشقِ مصطفےٰﷺ میرے حبشی بِلالؓ سَاری…

Read More