تِرے قریب یہ مجھ کو مزید کر دے گی یہ سَرد مہری بھی چاہت شدید کر دے گی کسی بھی طور ہوا کا یہ رخ بدلنا ہے یہ بدحواس تو پتے شہیدکر دے گی نہ میرے ساتھ پلٹنے کی گفتگو کرنا یہ ایک بات مجھے پرامید کر دے گی وہ شعر فہم زمانہ شناس لڑکی ہے غزل کہے گی تو لہجہ جدید کر دے گی یہ پیش گوئی نہیں اک کھلی حقیقت ہے تجھے یہ خود سری خود سے بعید کر دے گی وہ بارشوں سے بھرے پانیوں کے برتن…
Read MoreTag: Danish Aziz's ashaar
دانش عزیز
پَو پھٹنے تک جاگ رہے تھے اک تارا اِک چاند اور مَیں تنہا تنہا دور کھڑے تھے اک تارا اِک چاند اور مَیں
Read More