کاشف مجید ۔۔۔ کب اپنے ہونے کا اظہار کرنے آتی ہے

کب اپنے ہونے کا اظہار کرنے آتی ہےیہ آگ مجھ کو نمودار کرنے آتی ہےمیں دن میں خواب بناتا ہوں رنگ رنگ کے خوابمگر یہ رات انہیں مسمار کرنے آتی ہےاندھیرا جاتا ہے جب بھی الٹ پلٹ کے مجھےتو روشنی مجھے ہموار کرنے آتی ہےہوائے کوچہِ دنیا ۔۔میں جانتا ہوں تجھےتو جب بھی آتی ہے بیمار کرنے آتی ہےجو دل سے ہوتی ہوی آ رہی ہے میری طرفیہ لہر مجھ کو خبردار کرنے آتی ہے

Read More