عاجز کمال رانا ۔۔۔ گم شدہ ستارا

گمشدہ ستارا۔۔۔۔۔۔دل کی تاریکی میںگمشدہ ستارے نہیں ملتےتو معلوم ہوتا ہےکہ یہ اندھیرا رات کی نسبت کہیں زیادہ ہےمیری میز پر رکھا گلاسآدھا خاموشی سے بھرا ہوا ہےاور آدھا سکوت سےکھڑکیوں سے چھنتیتنہائی کی ریتمیرے الفاظ میں در آتی ہےالو بولتے ہیں تو مجھے شب گزیدگی کا طعنہ ملتا ہےمیں تمہاری محبت کےسورج کو اپنی مٹھی میں قید کر پایا تھااور نہ دل میں۔۔۔اسی لیے گندمی خواہشاتبیماری کے سببکالی ہو کر اس اماوس نما شبیعنی شبِ فرقت میں شامل ہوگئیںمیں اب بھی ان لمحات سے پہلےتمہارے ہاتھ کی سازگار فضا…

Read More