راجہ عبدالقیوم ۔۔۔ سوچنا بھی محال ہے یارو

سوچنا بھی محال ہے یارو
اُس کو میرا خیال ہے یارو

کیا مجھے وہ بھی یاد کرتا ہے
اِس کا اب کیا سوال ہے یارو

وہ رہے خوش مگر ہمارے لیے
زندگی کیا، وبال ہے یارو

اپنی راہوں پہ لا کے چھوڑ گیا
یہ بھی اُس کا کمال ہے یارو

درد بھی اُس نے بے مثال دئیے
وہ جو اپنی مثال ہے یارو

Related posts

Leave a Comment