خدا کا در ہے درِمصطفٰی، درود پڑھو!
کہ دستکوں نے بھی جھک کر کہا ، درود پڑھو!
انہی کی مدح پہ مامور سب کی خوش سخنی
وہی ہیں منبع ِ صدق و صفا، درود پڑھو!
جو مانتے ہیں سمجھتے ہیں مرتبہ ان کا
خدا کا حکم ہے صل ِعلی درود پڑھو!
کسی بھی وقت ، کہیں بھی ، بلا ضرورت بھی
تم ابتدا سے سر ِانتہا، درود پڑھو!
ہماری سانس، معافی کا اک وسیلہ ہے
کہ ہو کے ذکر سے پہلے ذرا ، درود پڑھو!
میں تھک کے ٹوٹ گروں گا تو آپ کی خوشبو
گزر گزر کے کہے گی رضا! درود پڑھو!