آفتاب محمود شمس ۔۔۔ خشک سالی چل رہی ہے

خشک سالی چل رہی ہے
آنکھ خالی چل رہی ہے

ہاتھ مہندی سے رنگے ہیں
رخ پہ لالی چل رہی ہے

دن ہے روشن کیوں ازل سے
رات کالی چل رہی ہے

کر رہا ہوں رقصِ بسمل
اس کی تالی چل رہی ہے

کون دیکھے میری جانب
بے خیالی چل رہی ہے

کانچ جیسی اُس کی گردن
جس پہ بالی چل رہی ہیں

Related posts

Leave a Comment