اکرم ناصر ۔۔۔ ایسا ممکن تھا کوئی معجزہ ظاہر ہوتا

ایسا ممکن تھا کوئی معجزہ ظاہر ہوتا
یار لازم تو نہیں ہم سے وہی پھر ہوتا

اب تلک بھول چکا ہوتا میں کب کا تم کو
میں اگر تم کو بھلا دینے پہ قادر ہوتا

میں غزل کہتا، تو رک جاتا زمانہ سننے
لفظ تصویریں بنا دیتا ، جو شاعر ہوتا

دن اگر تیری معیت میں گزارے ہوتے
سب کو انگلی پہ نچا لینے میں ماہر ہوتا

روشنی پھوٹتی ، تصویریں بناتا ایسی
رنگ خوشبوؤں میں ڈھلتے ، جو مصور ہوتا

Related posts

Leave a Comment