علی حسین عابدی ۔۔۔ درد جاگے تو خواب سوتے رہے

درد جاگے تو خواب سوتے رہے
ہم بھی ایسے میں خوب روتے رہے

زندگی بوجھ بن گئی تھی مگر
ہم اُسے خوش دلی سے ڈھوتے رہے

ہم بدلتے رہے لباسِ سخن
یوں خوشی کو غموں میں جوتے رہے

یک بہ یک اشکِ نارسا کل شب
روح کا پیرہن بھگوتے رہے

ہم بھی سب کی خوشی میں خوش ہو کر
عمر بھر اپنا غم بلوتے رہے

عابدی جو بکھر گئے تھے کبھی
وہ تعلق سبھی پروتے رہے

Related posts

Leave a Comment