علی حسین عابدی ۔۔۔ فلسطین جل رہا ہے

ہم اکیلے ہیں ساری دُنیا میں
قدر کیا ہے ہماری دُنیا میں

ہے جو دُشمن ہمارا اسرائیل
اِس کو امریکہ دے رہا ہے ڈھیل

یہ جو بچوں پہ بم برستے ہیں
پانی کی بوند کو ترستے ہیں

کر دیئے ہیں ہمارے گھر برباد
اب بھلا ہم کہاں کریں فریاد

بچے معصوم ہو گئے ہیں شہید
کیا ہمارے لیے خوشی کی نوید

عورتوں کو نہیں ہے بخشا گیا
اِس قدر کاری اُن پہ وار کیا

ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں مکان
اب ہیں آباد صرف قبرستان

شِیر خواروں کو موت دے دی ہے
بربریت کی انتہا کی ہے

بھیجتا کوئی بھی نہیں امداد
کسی نے بھی رکھا نہیں ہے یاد

مُلک جتنے بھی ہیں یہاں مْسلم
میں تو کہتا ہوں ہیں سبھی ظالم

سب کے سب ہیں غلامِ امریکہ
بد سے بدتر ہے نامِ امریکہ

کون ہم کو بچانے آئے گا
کب یہ وحشت کا دور جائے گا

Related posts

Leave a Comment