غلام حسین ساجد ۔۔۔ بکھرنے سے ذرا پہلے

بکھرنے سے ذرا پہلے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابھی آنکھیں سلامت ہیں
ابھی ان آئنوں میں روشنی کا عکس بنتا ہے
سمندر، آسماں، پتے، دریچے، بیل بوٹے
پھول، گھر، جنگل، ستارے
بستیوں کے کھوج میں نکلے مسافر
(کہ جتنے بھی ہیں سارے روشنی کے استعارے ہیں)
ابھی موجود ہیں اور اک عجب آسودگی کی لَو سے روشن ہیں

ابھی وہ آگ جلتی ہے
جو اندھے آئنوں میں عکس کی تعمیر کرتی ہے
ابھی مَیں دیکھ سکتا ہوں
لہو کی نرم رَو سے پھوٹتے موسم کی مٹھی میں
وہ آنکھیں، جن کے دم سے عکس کی تکمیل ہوتی ہے

Related posts

Leave a Comment