کرامت بخاری ۔۔۔ زمانہ

زمانہ
۔۔۔
کوئی سُر ہو یا کوئی ساز
یا ہو سنگیت کا سرگم کوئی
یا محبت کے مراسم کا ہو موسم کوئی
کوئی کھوئی ہوئی صورت ، کوئی صورت کہیں سایہ کوئی
کوئی اپنایایا  پرایا کوئی
جب کہیں کچھ بھی نہیں ہے تو مرے چارہ گرو!
زیست کرنے کا کوئی اوربہانہ ڈھونڈو
جس کا اس تلخ حقیقت سے تعلق بھی نہ ہو
کوئی معصوم سا موہوم فسانہ ڈھونڈو
کوئی کھویا ہوا خوشیوں کا خزانہ ڈھونڈو
اپنا زمانہ ڈھونڈو

Related posts

Leave a Comment