حمد باری تعالیٰ ۔۔۔۔ رخشندہ نوید

شمارِ رحمتِ ربیّ ہو وہ عدد نہیں ہے
میں حمد کیسے لکھوں اتنا میرا قد نہیں ہے

پناہ دیتا ہے وہ ذوالجلال والاکرام
کہ اس جناب میں تفریقِ نیک و بد نہیں ہے

وہ سب کی جھولیاں بھرتا ہے سب کا رب جو ہوا
اُسی کا در ہے جہاں مانگنے کی حد نہیں ہے

وہی ہے رازق و مالک‘ نہیں کوئی ذی روح
کہ جس کے واسطے اللہ کی مدد نہیں ہے

تجھی کو زیبا ہیں مالک تمام ذات و صفات
الٰہ کیسے وہ ہو گا کہ جو صمد نہیں ہے

عیاں ہیں تجھ پہ الٰہی مرے تمام عیوب
جواز کیا کہ مرے عذر کی سند نہیں ہے

ظہورِ ہستی پہ نازاں تو ہے سبھی مخلوق
مگر بمثلِ بشر کوئی خال و خد نہیں ہے

Related posts

Leave a Comment