اکرم کنجاہی ۔۔۔ شمع خالد (تعارفی نوٹ)

شمع خالد

شمع خالد ۳؍ اپریل ۱۹۴۷ ء کے روز راول پنڈی میں پیدا ہوئیں۔ بہت عرصہ تک ریڈیو پاکستان میں سینئر پروڈیوسر کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔چوں کہ ریڈیو سے وابستہ رہی ہیں تو بچوں کی کہانیاں اور ڈرامے بھی لکھے۔قلم سے رشتہ استوار کیے اُنہیں کئی دہائیاں بیت چکی ہیں اور اُن کا شمار کہنہ مشق فکشن نگاروں میں کیا جاتا ہے۔مزید براں ایک معروف کالم نگار بھی ہیں۔اُن کا پہلا افسانوی مجموعہ ’’پتھریلے چہرے‘‘ کے نام سے ۱۹۸۲ء میں منظر عام پر آیا۔ بعد ازاں گیان کا لمحہ، بے چہرہ آشنائی، گُم شدہ لمحوں کی تلاش اور بند ہونٹوں پہ دھری کہانیاں کے نام سے بھی اُن کی کتب اشاعت پذیر ہوئیں۔اُن کے افسانے فکشن کے اس مکتبِ فکر سے تعلق رکھتے ہیں جو افسانوں میں کہانی پن اور کردار نگاری کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ لہٰذا اُنہوں نے اپنے افسانوں کے لیے ہمیشہ کرداروں اور اُن کی نفسیات کا گہرا مطالعہ کیا ہے۔ افراد کی فردیت اور شناخت اپن کا اہم موضوع رہا ہے۔

Related posts

Leave a Comment