نعتؐ ۔۔۔ ریاض مجید

وہ عدالت کہ جہاں ہونا ہے آخر حاضر
ساتھ ہو میرے‘ مرا حامی و ناصر حاضر

وردِ لب کرتے ہوئے ’آیہ جاوک‘ کا
اُس کے دربار میں سب ہوتے ہیں زائر حاضر

ایک مجلس یہاں ہر رات لگا کرتی ہے
جس میں ہوتے ہیں گئے وقتوں کے زائر حاضر

روحیں لگتی ہیں وہ مرحوم ثنا خوانوں کی
صبح دم ہوتے ہیں جو روضے پہ طائر حاضر

ملتجی ہوں تری رحمت ہو قریں رب کے حضور
ایک اک کر کے ہوں جب نعت کے شاعر حاضر

ہے دعا تیری شفاعت ہو مددگار مری
اُس عدالت میں‘ جہاں ہونا ہے آخر حاضر

حکم فرمائیں کبھی آپؐ غلام اپنے کو
دوڑتا آؤں میں کہتا ہُوا ’حاضر حاضر‘

گھر ‘ مدینے سے پلٹتے ہی یہ دل کرتا ہے
جلد ہم آپ کے دربار میں ہوں پھر حاضر

Related posts

Leave a Comment