جو عالموں کا رب ہے ، یہ اس کا پیام ہے
لازم مرے نبی پہ درود و سلام ہے
رحمت ہے عالمین پہ سرکار کا وجود
جن و بشر ، وحوش پہ بھی لطف عام ہے
دل نے کہا ، ہے راز الف لام میم میں
اللہ کا کلام محمد کے نام ہے
انعام رب ہے بے گماں ، ہے اس کا ہی کرم
لب پر جو میرے مدحت خیرالانام ہے
عشق نبی کےسوز میں جلتا رہا جو دل
سن لو کہ اس پہ آتش دوزخ حرام ہے
آئی صدا یہ روضے پہ ، دل نے مرے سنی
ان پر فدا جو ہوگیا ، اس کو دوام ہے
اللہ ! آرزو ہے کہ میدان حشر میں
کہہ دیں وہ کاش ! پھول ہمارا غلام ہے