نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ حسن عسکری کاظمی

میں زیرِ گنبدِ خضرا جو اشک بار ہوا
خزاں رسیدہ شجر تھا جو پُربہار ہوا

یہی تو حاصلِ صدق و صفا ہے اہل نظر!
کہ عاشقانِ نبیؐ میں مرا شمار ہوا

میں کیسے لائقِ بخشش ہوا یہ وہ جانیں
کہ میرا اُنؐ کی شفاعت پہ انحصار ہوا

مدینہ مرکزِ ایمان و آگہی ٹھہرا
کہ انتخابِ رسالت یہی دیار ہوا

وہ جس کے سینے میں تنویرِ عشق ہے آقاؐ
رہِ مدینہ میں زائر وہی غبار ہوا

اسی نے آپؐ کے حُسنِ عمل کو سمجھا ہے
وہ خوش نصیب کہ بندوں سے جس کو پیار ہوا

جہادِ نفس پہ مائل رہا جو دنیا میں
وہی تو آپؐ کی نظروں میں کامگار ہوا

Related posts

Leave a Comment