اے ستم ایجاد! کب تک یہ ستم دیکھا کریں
تو کرے غیر سے باتیں اور ہم دیکھا کریں
Related posts
-
نظر امروہوی
سرِ محفل کبھی تنہائیاں محسوس ہوتی تھیں مگر اب خلوتوں میں حشر برپا ہوتا جاتا ہے -
محسن اسرار
لوگ کیوں چھپ گئے خدا جانے میں نے تو صرف روشنی کی ہے -
قابل اجمیری
اے آفتابِ صبحِ بہاراں! سلام کر دیوانے آ رہے ہیں شبِ غم گزار کے