دفعتاً ترکِ تعلق میں بھی رسوائی ہے
اُلجھے دامن کو چھڑاتے نہیں جھٹکا دے کر
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے