حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ ریاض مجید

بنا ہے دامنِ ہر حرف‘ کہکشانِ حمد زمینِ لفظ پہ اُترا ہے آسمانِ حمد تمام خلق نے مل کر جو آج تک کی ہے ہے ناتمام سی اک سعی در گمانِ حمد ہیں خاک بستہ مرے لفظ‘ گنگ اور حیران سفر میں نُور کی رفتار سے ہے شانِ حمد ندامتوں کے اسیرِ خیال! تُو ہی بتا سوائے عجز بیاں کیا ہو ارمغانِ حمد؟ خجالتوں سے بھری زندگی! اشارہ کر دبیز چُپ کے علاوہ ہو کیا زبانِ حمد؟ شہادت اُس کی ربوبیت اور عظمت کی ہر ایک ذرّۂ تخلیق ہے نشانِ…

Read More

حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ سید ریاض حسین زیدی

ہے سب کائناتوں کا خالق خدا نہیں اس سے بڑھ کر کوئی بھی بڑا وہی دل کہ جس میں وہ گھر کر گیا وہی گھر۔۔۔وہی دل۔۔ہوا پارسا کوئی جان پرور ہے،بے جان ہے اسی کا وہ مرہون منت ہوا کوئی حدِ امکاں میں ہے یا نہیں نہیں حکمِ کن سے کوئی ماورا یہ پیار و محبت،یہ انس و وفا یہ انسانیت ہے اسی کی عطا اعانت طلب ہے اسے پیار ہے اک اشکِ ندامت ہوا کیمیا کوئی اس کی نیکی کا ہم سر نہیں جو اس کے لیے ہر بدی…

Read More

حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ خالد کھوکھر

یہ رنگ و نور، مکین و مکاں تجھی سے ہیںعطا کے چشمے ہیں جتنے یہاں تجھی سے ہیں ہیں تیرے دم سے زمانوں میں رنگ یہ سارےمحبتیں بھی لہو میں رواں تجھی سے ہیں مری جبیں پہ ہے جتنی چمک سجود سے ہےعقیدتوں کے یہ سارے نشاں تجھی سے ہیں ترے وجود سے ہیں سلسلے جہانوں کےوہ تارے جن سے ہیں روشن زماں تجھی سے ہیں یہ نیلے گہرے سمندر، یہ جھیل یہ دریایہ آ بشار یہ آب ِرواں تجھی سے ہیں

Read More

حمد ۔۔۔ افضال احمد انور

ضیائے نجم و مہ و آفتاب کِس کی ہے؟ فضائے نیل و فرات و چناب کِس کی ہے؟ وہ جس کے ذکر سے ہر سو مہک مہک اُٹّھی یہ بُوئے رشکِ عبیر و گلاب کِس کی ہے؟ ہر ایک شے میں ہر اک جا ظہور ہے کِس کا ؟ ورائے دید بھی خوئے حجاب کِس کی ہے؟ ہے نظمِ خشک و ترِ جملہ عالمیں کِس کا ؟ یہ بزمِ کون و مکاں ‘ اے جناب! کِس کی ہے؟ یہ کِس کے قبضۂ قدرت میں ہے نظامِ کاشت؟ سحاب کِس کا…

Read More

حمد ۔۔۔ نسیمِ سحر

نظر مری پسِ اَفلاک ہو تو حمد کہوں کچھ اُس کی ذات کا اِدراک ہو تو حمد کہوں گداز دِل میں ذرا اَور پیدا ہو جائے یہ آنکھ اَور بھی نمناک ہو تو حمد کہوں میں ٹوٹ پھوٹ چکا ہوں،سمیٹ لوں خود کو بحال یہ دلِ صد چاک ہو تو حمد کہوں ابھی تو ہے مری آنکھوں پہ جہل کا پردہ مَیں مُنتظِرہوں کہ یہ چاک ہو تو حمد کہوں زمیں پہ رہ کے مری سوچ کچھ حدود میں ہے کوئی اشارۂ افلاک ہو تو حمد کہوں پُرانے لگتے ہیں…

Read More

حمد باری تعالیٰ ۔۔۔سید ریاض حسین زیدی

خدا ہے جس نے کیا ممکنات کو پیدا ہر ایک چیز ، ظواہر ، ثبات کو پیدا وہ موسموں کو تغیر کا رنگ دیتا ہے وہی ہے جس نے کیا دن کو ،رات کو پیدا یہ شرق و غرب ،شمال و جنوب،ارض و سما فقط اسی نے کیا شش جہات کو پیدا چلائے سانس ہمارے،جو چاہے رک جائیں کیا ہے کیسا حیات و ممات کو پیدا اسی نے خلق کیا ہے بڑے قرینے سے صدف سے موتی کو،لفظوں سے بات کو پیدا حدِ کمال کو پہنچا کمال کن فیکون کیا…

Read More

حمد ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی

کرم کا رحمتوں کا دان رکھنا میں عاصی ہوں مجھے حیران رکھنا تری رحمت فزوں تیرے غضب سے خدایا اس یقیں کا مان رکھنا فقط ’’لاتقنطوا من رحمت اللہ‘‘ مرے کتبے کا یہ عنوان رکھنا ملا کر سرحدِ ارضِ حرم سے فضائے ارضِ پاکستان رکھنا برائے وقتِ آخر یہ دعا ہے سلامت اس گھڑی ایمان رکھنا سنا ہے یہ گھڑی مشکل بہت ہے مراحل نزع کے آسان رکھنا بنیں گے مر کے جب مہمان تیرے تو اپنی شان کے شایان رکھنا سبھی کچھ سونپ کر سرور اسی کو ہمارا کام…

Read More

حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ سید ریاض حسین زیدی

مصیبت کو جب مشکلوں سے گزارا فقط کام آیا خُدا کا سہارا سفینہ جو منجدھار میں ڈولتا تھا اُسی سے ملا ، عافیت کا کنارا یقینِ مکمل ہو ، وہ راہ بر ہے کبھی کارواں پر نہ آئے خسارا ہوں ایثار پیشہ ، سخاوت رَوِش ہو خزانہ وہ دے گا جہانوں کا سارا دلِ مردِ مومن میں وہ جاگزیں ہے ضمیرِ شرافت ہو قائم خُدارا کبھی رُخ نہ موڑیں رُخِ مصطفیٰ سے یہ حُکمِ خدا کا ہے واضح اشارا نہ غیرِ خُدا سے ہمارا ہو ناتہ نہیں شرک ہرگز عقیدہ…

Read More

حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ حسن عسکری کاظمی

یہ سچ ہے بلندی پہ ترا عرشِ بریں ہے ہم نے تو جہاں تجھ کو پکارا تو وہیں ہے نظارہ عجب حضرتِ آدمؑ کا دکھایا اک حکم پہ سجدے میں فرشتوں کی جبیں ہے کل انبیا بھیجے گئے جو تیری طرف سے اس ایک حوالے سے مقدس یہ زمیں ہے ممکن نہیں بندوں سے تو برتے کبھی اغماض تجھ سا کوئی مونس، کوئی غمخوار کہیں ہے؟ اک حرف ہے لا جس سے شناسا کیا تو نے میں بندہ ہوں تیرا مرے ہونٹوں پہ نہیں ہے تو ہر جگہ موجود ہے…

Read More

سرور حسین نقشبندی ۔۔۔ ذکر اِلا ّاللہ

جان و دل کی بہار اِلّااللہ روح کو دے قرار اِلّااللہ ایک جلوہ دکھائی دے گا بس جب ہوا آشکار اِلّااللہ ورد کرتا ہے غور سے سُن لے سانس کا تار تار اِلّااللہ خوف و وحشت سے ماورا ہو جا صرف کہہ ایک بار اِلّااللہ چشمہء خیر لاالہ کا ورد برکتوں کا حصار اِلّااللہ عاجزی کا عروج ہے اس میں بندگی کا وقار اِلّااللہ وقت گریہ یہی وظیفہ کر دیدۂ اشکبار اِلّااللہ ایسے دل میں اتر زمانے کے دل میں سرورؔ اُتار اِلّااللہ

Read More