حمد باری تعالی ۔۔۔ نسیمِ سحر

جو بھی لکھتا ہوں سخن پارۂ حمد لب پہ آ جاتا ہے اِک نعرۂ حمد گویا ہو جاتا ہے قرآں گویا ! جو بھی پڑھتا ہوں مَیں سیپارۂ حمد ہفت افلاک سے بھی بالا ہے کیا کہوں رفعتِ مینارۂ حمد ! حمدِ باری کا مَیں جو حرف لکھوں وہی بن جاتا ہے شہ پارۂ حمد پیش منظر ہوں کہ پس منظر ہوں دیدنی سب میں ہے نظّارۂ حمد دے گیا حمد کی سوغات نسیمؔ مہرباں ہو گیا ہر کارۂ حمد

Read More

واجد امیر ۔۔۔ حمد باری تعالی

کیسے مرے محدود سے وجدان میں آئے کیسے وہ بھلا عقل کے جُزدان میں آئے بے شک نہ کبھی وہ مری پہچان میں آئے کچھ عکس کبھی دیدۂ حیران میں آئے انسان اگر سب ترا انکار بھی کردیں کچھ فرق نہ اللہ تری شان میں آئے تشکیک کا دھبہ نہ لگے دل کے وَرق پر کیوں نقص زرا سا مرے ایمان میں آئے اِک خوف رگوں میں جو اُتارے ہے تکاثر اِک کیف الگ سورۂ رحمٰن میں آئے دیتا ہے تسلّی کوئی اندیکھا مسیحا وسواس اگر کچھ دلِ نادان میں…

Read More

عظمی جون ۔۔۔ حمدِ باری تعالٰی

حمدِ باری تعالٰی جو مُجھ سے بے خبر پر مُنکشِف ہر راز کرتا ہے اُسی کے نام سے یہ دل سُخن آغاز کرتا ہے اُسی کے اِذن سے ہیں کائناتی سِلسلے جاری یہ دل طائر اُسی کے حکم سے پرواز کرتا ہے اُسی سے مانگتا ہوں جو طلب سے بڑھ کے دیتا ہے وہی میری خطاؤں کو نظرانداز کرتا ہے گناہوں کی معافی مانگتا  ہوںمیں اسی در سے درِ توبہ جو مجھ سے عاصیوں پر باز کرتا ہے

Read More

حمدِ باری تعالیٰ ۔۔۔ محمد خالد کھوکھر

یہ رنگ و نور، مکین و مکاں تجھی سے ہیں عطا کے چشمے ہیں جتنے یہاں، تجھی سے ہیں ہیں تیرے دم سے زمانوں میں رنگ یہ سارے محبتیں بھی لہو میں رواں تجھی سے ہیں مری جبیں پہ ہے جتنی چمک سجود سے ہے عقیدتوں کے یہ سارے نشاں تجھی سے ہیں ترے وجود سے ہیں سلسلے جہانوں کے وہ تارے جن سے ہیں روشن زماں ،تجھی سے ہیں یہ نیلے گہرے سمندر، یہ جھیل، یہ دریا یہ آ بشار، یہ آبِ رواں تجھی سے ہیں

Read More