حمد باری تعالی ۔۔۔ نسیمِ سحر

جو بھی لکھتا ہوں سخن پارۂ حمد
لب پہ آ جاتا ہے اِک نعرۂ حمد

گویا ہو جاتا ہے قرآں گویا !
جو بھی پڑھتا ہوں مَیں سیپارۂ حمد

ہفت افلاک سے بھی بالا ہے
کیا کہوں رفعتِ مینارۂ حمد !

حمدِ باری کا مَیں جو حرف لکھوں
وہی بن جاتا ہے شہ پارۂ حمد

پیش منظر ہوں کہ پس منظر ہوں
دیدنی سب میں ہے نظّارۂ حمد

دے گیا حمد کی سوغات نسیمؔ
مہرباں ہو گیا ہر کارۂ حمد

Related posts

Leave a Comment