ذکی طارق ۔۔۔ قرار و قول ابھی اس سے ہارتے رہنا

قرار و قول ابھی اس سے ہارتے رہنا
تم اس میں پیار کا جذبہ ابھارتے رہنا

وہ خواب جن کی نہ تعبیر پوری ہو پائے
تم اپنی آنکھوں میں ان کو اتارتے رہنا

نہ جانے کس گھڑی ہو جائے ملتفت وہ کریم
تم التجاؤں کا دامن پسارتے رہنا

تم اپنے چہرۂ  زیبا کی اک جھلک دے کر
ہمارا حسنِ تخیل سنوارتے رہنا

اسی پہ ایک دن آکر اُگے گا سورج بھی
یونہی ہتھیلی پہ جگنو اتارتے رہنا

یہ ریت پر نہیں جم پائیں گے مگر پھر بھی
نشان قدموں کے اپنے ابھارتے رہنا

Related posts

Leave a Comment