حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ شہاب صفدر

حُسن کی راہگزر  اِلااللہ
خیر کا زادِ سفر اِلااللہ

گوشِ ہستی میں فسوں پھونکتا ہے
ہاتفِ شام و سحر اِلااللہ

یورشِ وہم و گماں لامعبود
پُریقینوں کی سپر اِلااللہ

ناخدا خود کو سمجھتا ہے خدا
اُٹھ کے کہتے ہیں بھنور اِلااللہ

زیست دہراتی ہے حق ہو حق ہو
موت دیتی ہے خبر اِلااللہ

کچھ نہیں کچھ نہیں جو کچھ ہے یہاں
سب شرف سارے ہنر اِلااللہ

بے اماں دھوپ کے صحرا میں بھی
سایہ زن ایک شجر اِلااللہ

ظلم و ظلمت کے مددگار اُدھر
ہم نَفسَ ایک اِدھر اِلااللہ

سرِ ہر معرکہ کہتا ہے شہاب
عشق بے خوف و خطر اِلااللہ

Related posts

Leave a Comment